تراویح کوئی نماز نہیں : جاوید غامدی کا انکار

Published On March 14, 2025

مفتی طارق مسعود صاحب

تلخیص : زید حسن

غامدی صاحب نے یہ بات کی ہے کہ تراویح سرے سے کوئی نماز ہی نہیں ہے ۔ اور اسکی ابتداء حضرت عمر کے دور میں ہوئی ہے۔
ہم عرض کرتے ہیں کہ آپ نبی ﷺ کے عمل کو دلیل بنا رہے ہیں اگرچہ وہ بھی دلیل نہیں بنتی کیونکہ حضور ﷺ نے تین دن باقاعدہ تراویح کی جماعت کروائی ہے اور چوتھے دن اسکی فرضیت کے خوف سے اسے ترک کیا ہے ۔ آپ عمل کے ساتھ قولِ رسولﷺ کو کیوں نہیں دیکھتے ؟ جس میں فرمایا ہے : “علیکم بسنتی وسنۃ الخلفاء الراشدین المھدیین ” ۔
حقیقت یہ ہے کہ حضرت عمر نے تراویح شروع نہیں کی بلکہ حضورﷺ کے عمل کے مطابق اسے ایک امام کے پیچھے یکجا کیا ہے ۔ وگرنہ حضرت ابوبکر کے دور میں بھی لوگ مختلف قراء کے پیچھے تراویح پڑھتے تھے ۔ جہاں تک آپ ﷺ کے تین دن بعد نہ پڑھنے کی بات ہے تو وہاں علت ازخود بیان کی گئی ہے کہ فرضیت سے بچانے کے لئے تھا ، اگر ایسی کوئی نماز ہی نہ ہوتی تو نبی ﷺ نہ ہی پڑھتے، نہ ہی تین دن اسکی امامت کرواتے ۔
مقصد یہ تھا کہ تسنن باقی رہے ۔ یہی مطلب حضرت عمر نے سمجھا اور باقی ساری امت نے بشمول صحابہ انکی عملی تائید کی ۔

ویڈیو درج ذیل لنک سے ملاحظہ فرمائیں ۔

 

 

 

 

 

 

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…