تراویح کے متعلق غامدی صاحب کے غلط نظریات کا رد

Published On March 14, 2025

ڈاکٹر نعیم الدین الازہری صاحب

تلخیص : زید حسن

رمضان المبارک کی بابرکت ساعات میں امتِ مسلمہ روزے اور عبادات میں مشغول ہے ، لیکن سوشل میڈیا پر چند ایسی آوازیں گاہے بگاہے اٹھتی نظر آتی ہیں جن میں ان عبادات کا انکارکیا گیا ہے جن پر امتِ مسلمہ ہزاروں سالوں سے عمل کرنی چلی آ رہی ہے اور وہ مشروع بھی ہیں ۔
انہیں میں سے ایک آواز جاوید احمد غامدی صاحب کی بھی ہے ، کثیر المطالعہ ہونے کے باوجود انکا کہنا ہے کہ ” تراویح سرے سے کوئی نماز ہی نہیں ہے ” ۔ یہ پہلا مسئلہ نہیں ہئ جس میں غامدی صاحب نے امت کے اجماع سے انحراف کیا ہو ۔ بلکہ اس سے پہلے بھی بہت سے مسائل میں وہ امت سے الگ راہ اپنا چکے ہیں مثلا رفع و نزولِ مسیح کی بابت انکا تصور جمیع امت سے الگ تھلگ ہے ۔
بظاہر ایسا لگتا ہے کہ انکا مقصد سنت و حدیث کا انکار ہے وگرنہ کوئی وجہ نہیں کہ ایسے مسائل میں وہ اجماع سے الگ نکتہ نظر ظاہر فرمائیں ۔
اس مسئلہ میں بھی غامدی صاحب نے بخاری و مسلم کی اس متفق علیہ حدیث کو نظر انداز کیا ہے جو حضرت عائشہ سے منقول ہے جس میں وارد ہوا ہے کہ رمضان کی پہلی شب حضورﷺ تشریف لائے اور باجماعت نماز ادا فرمائی ، پھر دوسرے دن ، پھرتیسرے دن لیکن چوتھے دن آپ ﷺ باہر تشریف نہیں لائے اور استفسار پر فرمایا ” انی خشیت ان تفرض علیکم “
اگر یہ تہجد کے علاوہ نماز ہوتی تو رمضان میں اسکے بیان کی تخصیص کی ضرورت نہیں تھی ۔ اور فرضیت کے خوف سے ترک کر دینے سے اسکا مسنون ہونا ختم نہیں ہوتا ۔ سنن نسائی میں ہے : ان اللہ فرض علیکم صیام رمضان و سننت لکم قیامہ”۔

ویڈیو درج ذیل لنک سے ملاحظہ فرمائیں ۔

 

 

 

 

 

 

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…