ڈاکٹر حافظ محمد زبیر صاحب تلخیص : زید حسن اس ویڈیو میں سپیکر حافظ محمد زبیر صاحب نے " بعض افراد" کے اس دعوے کہ آپ کی تفہیمِ غامدی درست نہیں ، کو...
فکرِ غامدی : مبادیء تدبرِ قرآن ، قرآن قطعی الدلالہ یا ظنی الدلالہ (قسط ششم)
تراویح کے متعلق غامدی صاحب کے غلط نظریات کا رد
ڈاکٹر نعیم الدین الازہری صاحب تلخیص : زید حسن رمضان المبارک کی بابرکت ساعات میں امتِ مسلمہ روزے اور عبادات میں مشغول ہے ، لیکن سوشل میڈیا پر چند...
آنلائن تراویح کا جواز : غامدی صاحب کا نیا فتوی
مفتی طارق مسعود صاحب تلخیص : زید حسن مسئلہ پوچھا گیا ہے کہ کیا تراویح کی نماز یوٹیوب پر لگا کر اسکی اقتداء میں پڑھ سکتے ہیں؟یہ غامدی صاحب نے نیا...
تراویح کوئی نماز نہیں : جاوید غامدی کا انکار
مفتی طارق مسعود صاحب تلخیص : زید حسن غامدی صاحب نے یہ بات کی ہے کہ تراویح سرے سے کوئی نماز ہی نہیں ہے ۔ اور اسکی ابتداء حضرت عمر کے دور میں ہوئی ہے۔...
تفہیمِ اسلام : دو تعبیرات اتمامِ حجت اور سنت
ناقد : کاشف علی تلخیص : زید حسن غامدی صاحب سے جزئیات پر بات نہیں ہو سکتی ۔ دین کی دو تعبیرات ہیں ۔ ایک تعبیر کے مطابق اسلام سیاسی سسٹم دیتا ہے ۔...
منبرِ جمعہ ، تصورِ جہاد : ایک نقد
ناقد : مولانا اسحق صاحب تلخیص : زید حسن اول ۔ یہ کہنا کہ جمعہ کا منبر علماء سے واپس لے لینا چائیے کیونکہ اسلامی تاریخی میں جمعہ کے منبر کا علماء کے...
ناقد :ڈاکٹرحافظ محمد زبیر
تلخیص : وقار احمد
اس ویڈیو میں ہم میزان کے باب کلام کی دلالت پر گفتگو کریں گے غامدی صاحب فرماتے ہیں کہ ” دنیا کی ہر زندہ زبان کے الفاظ و اسالیب جن مفاہیم پر دلالت کرتے ہیں ، وہ سب متواترات پر مبنی اور ہر لحاظ سے بالکل قطعی ہوتے ہیں ۔ لغت و نحو اور اِس طرح کے دوسرے علوم اِسی تواتر کو بیان کرتے ہیں ۔ اِس میں نقل کرنے والوں کا صدق و کذب اور اُن کی تعداد سرے سے زیر بحث ہی نہیں ہوتی۔” اس سے نتیجہ یہ نکالا جاتا ہے کہ قرآن کا ایک ایک لفظ قطعی الدلالہ ہے ، ہمارا مؤقف یہ ہے کہ قرآن کے الفاظ کی دلالت اپنے معنی پر کہیں قطعی ہے اور کہیں ظنی۔ اسی پر ماہرین فن کا اجماع ہے ، سب اس بات کو مانتے ہیں سوائے مکتب فراہی کے۔ انہوں نے ہی سب سے پہلے لا یحتمل الا تاویل واحد کا دعویٰ کیا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ الفاظ کی دلالت اپنے معنی پر ظنی کیوں ہوتی ہے تو اس کی کئی وجوہات ہیں مثلاً لظف بعض اوقات مشترک ہوتا ہے ، بعض اوقات بیان اجمالی ہوتا ہے ، اسی سے لفظ ظنی ہو جاتا ہے جیسا کہ لفظ قُرُوۡٓءٍ ہے اس سے طہر بھی مراد ہو سکتا ہے اور حیض بھی ۔ ہاں ایک بات یاد رکھنے کی ہے کہ متکلم کے ہاں کلام قطعی ہی ہوتا ہے لیکن مخاطب کے لیے ظنی ہو سکتا ہے اور قرآن کے معاملے ایسا امتحان کی غرض سے رکھا گیا ہے ۔ کہ انسان محنت کرے ، قطعی معنی تک پہنچنے کی ، اس کو پا لے گا تو دوہرا اجر ملے گا ورنہ محنت تلاش جستجو کا اپنا اجر ہے۔ قرآن مجید کے اجمال کی تفصیل حدیث کی صورت میں موجود ہے اور حدیث زیادہ تر قطعی ہے ظنی بہت کم ہے، اس سے الفاظ کے معنی سمجھنے میں بہت مدد ملتی ہے ۔ مکتب فراہی کا یہ نظریہ اصل میں مہذب انداز میں یہ کہنا ہے کہ قرآن ہمارے سوا کوئی سمجھا ہی نہیں ، اس لیے کہ ہمارے اصول تدبر قرآن کا اگر اطلاق کیا جائے تو قطعی معنی تک پہنچا جا سکتا ہے لیکن خود مکتب فراہی کے مفسرین کے ہاں تفسیر یے اختلافات موجود ہیں ، یہ عجیب بات ہے کہ ایک ہی اصول کا اطلاق اور نتائج مختلف ، تو کہاں گئی قطعیت ، مثال کے طور پر مولانا امین احسن اصلاحی سورۃ احزاب سے پردے کے احکام برآمد کرتے ہیں اور وہ بھی وہاں نظم کلام کو ہی بطور دلیل پیش کرتے ہیں لیکن غامدی صاحب اپنی تفسیر میں اس کو ایک وقتی تدبیر بتاتے ہیں، فیا للعجب۔ یہ اختلاف دور کیوں نا ہو سکا۔
ایک بات اور کہتے ہیں کہ لفظ کے معنی سے متعلق فرد کو تو غلطی لگ سکتی ہے پر اجتماعی شعور غلطی نہیں کرتا۔ سُورۃ فیل ہی تفسیر میں خود ہی اس اصول کی نفی کردی، مفسرین کا اس بات پر اتفاق ہے کہ کنکر پرندوں نے پھینکے، لیکن مکتب فراہی کی بات ہی نرالی ہے ، یہاں مفسرین ، آئمہ لغت ، ادب جاہلی ،اجتماعی شعور سب کی نفی کر کے ایک نئی راہ اپنا لی کہ کنکر قریش مکی کے پہاڑ کی اوٹ سے پھینکے اور پرندے ان کی لاشیں کھانے کے لیے آئے تھے، نظم کلام کو بھی اگر دیکھیں تو پہلے پرندوں کے آنے کا ذکر ہے پھر کنکر پھینکے کا لیکن یہاں اس کو بھی نظر انداز کردیا گیا، دیکھیں اگر یہ کہا جاتا کہ یہ بھی ایک تفسیری نقطہ ہے تو بات کسی حد تک قابل قبول ہوتی لیکن جب اس کو تاویل واحد بنا کر پیش کیا گیا تو اس سے مسئلہ پیدا ہوا اور بہت کمزور اور ہلکی بات ہے۔
ویڈیو درج ذیل لنک سے ملاحظہ فرمائیں
Appeal
All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!
Do Your Part!
We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!
You May Also Like…
تصوف پر جناب احمد جاوید صاحب اور جناب منظور الحسن صاحب کے تبصرے پر تبصرہ
ڈاکٹر زاہد مغل صاحب محترم جناب احمد جاوید صاحب نے تصوف سے متعلق حال ہی...
تصوف پر جناب منظور الحسن صاحب کے ایک اعتراض کا جائزہ
ڈاکٹر زاہد مغل صاحب مکتب فراہی کے منتسبین اہل تصوف پر نت نئے الزامات عائد...
شریعت اور فقہ میں فرق نہیں ہے
ڈاکٹر محمد مشتاق احمد صاحب کچھ دن قبل اس موضوع پرفیسبک پر مختصر...