غامدی صاحب کا اسلام : ارتداد کی سزا

Published On August 26, 2024
فکرِ غامدی : مبادیء تدبرِ قرآن ، قرآن قطعی الدلالہ یا ظنی الدلالہ (قسط ششم)

فکرِ غامدی : مبادیء تدبرِ قرآن ، قرآن قطعی الدلالہ یا ظنی الدلالہ (قسط ششم)

ناقد :ڈاکٹرحافظ محمد زبیر تلخیص : وقار احمد اس ویڈیو میں ہم میزان کے باب کلام کی دلالت پر گفتگو کریں گے غامدی صاحب فرماتے ہیں کہ " دنیا کی ہر زندہ...

فکرِ غامدی : مبادیء تدبرِ قرآن ، قرآن قطعی الدلالہ یا ظنی الدلالہ (قسط ششم)

فکرِ غامدی : مبادیء تدبرِ قرآن ، قرآن فہمی کے بنیادی اصول (قسط پنجم)

ناقد :ڈاکٹرحافظ محمد زبیر تلخیص : وقار احمد اس ویڈیو میں جمع و تدوین قرآن سے متعلق غامدی صاحب کے مؤقف کا جائزہ لیا گیا ہے ، غامدی صاحب نے ، اِنَّ...

فکرِ غامدی : مبادیء تدبرِ قرآن ، قرآن قطعی الدلالہ یا ظنی الدلالہ (قسط ششم)

فکرِ غامدی : قرآن فہمی کے بنیادی اصول ( قسط چہارم)

ناقد :ڈاکٹرحافظ محمد زبیر تلخیص : وقار احمد اس ویڈیو میں ہم غامدی صاحب کے اصول تدبر قرآن میں میزان و فرقان میں قرات کے اختلاف پر گفتگو کریں گے غامدی...

ناقد : مفتی یاسر ندیم واجدی 

تلخیص : زید حسن

سائل  نوید افضل   : غامدی صاحب “اعتراضات کا جائزہ” کے عنوان سے جوابات دے رہے ہیں ۔ جس میں ارتداد کی سزا کی بابت انہوں نے فرمایا ہے کہ اس کی سزا قتل نہیں ہے ۔ اسکی تین وجوہات انہوں نے ذکر کی ہیں ۔

اول  ۔ لا اکراہ فی الدین سے استدلال(اس آیت کا متن “ارتداد کی سزا قتل “والی حدیث سے مطابقت نہیں رکھتا)

دوم ۔ایک انسانیت کا قتل تمام انسانیت کے قتل کے برابر ہے ۔

سوم ۔ جب ہم کسی عیسائی کے مسلمان ہونے پر خوشی محسوس کرتے ہیں اور عیسائیوں سے امید رکھتے ہیں کہ وہ اپنی کمیونٹی کے فرد کے فیصلہ کا احترام کریں نہ کہ اسے قتل کریں ۔ اسی طرح اصولا مسلمانوں میں ہونا چائیے ۔

اس بابت اپنی رائے سے آگاہ کریں ؟

 مفتی یاسر ندیم واجدی :غامدی صاحب کی منطق غلط ہے ۔ اگر ایک انسان کا قتل ساری انسانیت کا قتل ہے تو قرآن سے آیتِ قصاص بھی حذف کر دیں ۔ لیکن وہاں آپ کہیں گے کہ نہیں وہ سزا ہے اور بطور سزا قتل کیا جا سکتا ہے ۔ تو یہ بھی سزا ہے اور اتداد جرم ہے جسکی سزا قتل ہے ۔

البتہ یہ کہا جا سکتا ہے کہ کوئی انسان چلتے پھرتے سزائیں نافذ نہیں کر سکتا کیونکہ یہ کام حکومتوں کا ہے کہ اسلامی حکومت نافذ ہو تو وہی یہ سزا جاری کر سکتی ہے ۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے اور  انکے درمیان علمیاتی اختلاف ہے کہ غامدی صاحب کے ہاں ریاست کا چونکہ مذہب سے کوئی تعلق ہی نہیں ہوتا لہذا انکے ہاں اسلامی ریاست کا تصور ہی نہیں ہے کہ جو یہ سزا نافذ کرے ۔ یہی وجہ ہے کہ وہ  فی زماننا  ریاستوں میں جمعہ وغیرہ کی فرضیت کے بھی قائل نہیں ہیں ۔

جہاں تک بات ہے کسی عیسائی کے اسلام قبول کتنے پر اسکے علاقے میں عیسائیت سے ارتداد کی سزا جاری نہ ہونے کی تو وہ اس وجہ سے ہے کہ عیسائی حکومت نافذ نہیں ہے ورنہ وہاں بھی یہی سزا وہ دینا چاہیں تو دے سکتے ہیں کیونکہ مذہبی ریاست میں حکومتی مذہب قبول کرنے کے بعد اس سے نکل جانا غداری کے زمرے میں آتا ہے اور غداری کی سزا ہر جگہ موت ہی ہوتی ہے ۔

اسی وجہ سے مسلمانوں کو تاکید کی گئی ہے کہ اگر  وہ لازما سکت رکھتے ہوں تو دارالاسلام کی طرف ہجرت کریں اور بلاوجہ دارالحرب میں مت رہیں ۔

 قیصر احمد راجہ : قیصر صاحب نے  ویڈیو میں حسن الیاس صاحب  سے چند شکوے کئے ہیں جنہیں تفصیلا ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے ۔

ویڈیو درج ذیل لنک سے ملاحظہ فرمائیں

 

 

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…