قرآن اور غامدی صاحب

Published On October 18, 2024
غامدی صاحب اور شرعی پردہ

غامدی صاحب اور شرعی پردہ

عور ت کے پردے کے بارے میں جناب جاوید احمدغامدی صاحب کا کوئی ایک موقف نہیں ہے بلکہ وہ وقت اور حالات کے مطابق اپنا موقف بدلتے رہتے ہیں :کبھی فرماتے ہیں کہ عورت کے لئے چادر، برقعے، دوپٹے اور اوڑھنی کا تعلق دورنبوی کی عرب تہذیب و تمدن سے ہے اور اسلام میں ان کے بارے میں...

غامدی صاحب اور مرتد کی سزا

غامدی صاحب اور مرتد کی سزا

نبى كريم صلی اللہ علیہ وسلم كی مستند احادیث كى بنا پر علماے امت كا مرتد كى سزا قتل ہونے پر اجماع ہے،  كتب ِاحاديث اور معتبر كتب ِتاريخ سے ثابت ہے كہ چاروں خلفاے راشدين نے اپنے اپنے دور ِخلافت ميں مرتدين كو ہميشہ قتل كى سزا دى ،  ابوبکر رضی اللہ عنہ کا مرتدوں کیخلاف...

قرآن اور غامدی صاحب

قرآن اور غامدی صاحب

ایک تحریر میں ہم غامدی صاحب کی قرآن کی معنوی تحریف کی چند مثالیں پیش کرچکے مزید ایک تشریح ملاحظہ فرمائیں۔غامدى صاحب 'اسلام كے حدود و تعزيرات' پر خامہ سرائى كرتے ہوئے لكھتے ہيں: "موت كى سزا قرآن كى رو سے قتل اور فساد فى الارض كے سوا كسى جرم ميں نہيں دى جاسكتى- اللہ...

رجم کی حد اور غامدی صاحب

رجم کی حد اور غامدی صاحب

اسلام میں شادی شدہ زانی کے لیے رجم کی سزا مقرر ہے جو کہ حد شرعی ہے  اس پر دس سے زائد صحیح احادیث موجود ہیں  جن سے  واضح طور پر ثابت ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شادی شدہ آزاد زانیوں پر کوڑوں کی بجائے رجم کی سزانافذ کی۔ ۔ غامدی صاحب اسکے انکاری ہیں ۔ وہ...

جمعے کی نماز کی فرضیت اور غامدی صاحب کا غلط استدلال

جمعے کی نماز کی فرضیت اور غامدی صاحب کا غلط استدلال

مقرر : مولانا طارق مسعود  تلخیص : زید حسن غامدی صاحب نے جمعے کی نماز کی فرضیت کا بھی انکار کر دیا ہے ۔ اور روزے کی رخصت میں بھی توسیع فرما دی ہے ۔ جمعے کی نماز کی عدمِ فرضیت پر جناب کا استدلال ہے کہ مسلم ریاست میں خطبہ سربراہِ ریاست یا اسکے حکم سے اسکے نمائندے کا حق...

عورت کی امامت اور غامدی صاحب

عورت کی امامت اور غامدی صاحب

مقرر : مولانا طارق مسعود  تلخیص : زید حسن غامدی صاحب نے عورت کی امامت کو جائز قرار دے دیا ہے ۔ اور دلیل یہ ہے کہ ایسی باقاعدہ ممانعت کہیں بھی نہیں ہے کہ عورت امام نہیں بن سکتی ۔ لیکن ایسا استدلال درست نہیں ہے ۔ ہم انہیں اجماعِ امت سے منع کریں گے کہ صحابہ میں ایسا کبھی...

ایک تحریر میں ہم غامدی صاحب کی قرآن کی معنوی تحریف کی چند مثالیں پیش کرچکے مزید ایک تشریح ملاحظہ فرمائیں۔غامدى صاحب ‘اسلام كے حدود و تعزيرات’ پر خامہ سرائى كرتے ہوئے لكھتے ہيں: “موت كى سزا قرآن كى رو سے قتل اور فساد فى الارض كے سوا كسى جرم ميں نہيں دى جاسكتى- اللہ تعالىٰ نے پورى صراحت كے ساتھ فرمايا ہے كہ ان دو جرائم كو چهوڑ كر، فرد ہو يا حكومت، يہ حق كسى كوبهى حاصل نہيں ہے كہ وہ كسى شخص كى جان كے درپے ہو اور اسے قتل كرڈالے- (سورہ) مائدہ ميں ہے:”جس نے كسى كو قتل كيا، اس كے بغير كہ اس نے كسى كو قتل كيا ہو، يا زمين ميں فساد برپا كيا ہو، تو اس نے گويا سب انسانوں كو قتل كيا”( سورة المائدة ٣٢)… (ميزان صفحہ 283، طبع دوم،اپريل 2002ء، مطبوعہ لاہور)
غامدى صاحب نے  مذكورہ آيت كا صرف اتنا حصہ لكها ہے جس سے ان كو اپنا خود ساختہ مفہوم نكالنے ميں كچھ آسانى پيدا ہوگئى ہے-مکمل آیت یوں ہے “اسى سبب سے ہم نے بنى اسرائيل كيلئے لكھ ديا كہ جس نے كسى كو بغير قصاص كے يا بغير زمين ميں فساد پهيلانے كى سزا كے قتل كيا تو گويا اس نے تمام انسانوں كو قتل كرڈالا اور جس نے كسى ايك شخص كى جان بچائى، اس نے گويا سارے انسانوں كى جان بچائى ۔۔۔-“آیت کا شروع کا حصہ  غائب کر دینے کی وجہ ایک یہ بھی تھی کہ ا س حصہ سے یہ واضح ہورہا تھا کہ  مذكورہ آيت كے مضمون كا تعلق بنى اسرائيل سے ہے ، اسلامى حدود و تعزيرات سے نہيں- اس آيت كو دوسرے تمام مفسرين كى طرح ان كے استاد ‘امام’ امين احسن اصلاحى بهى اسلامى حدود و تعزيرات كا ماخذ نہيں سمجهتے بلكہ انہوں نے بهى اس آيت كے مضمون كو يہوديوں سے متعلق قرار ديا ہے-(تدبر قرآن: جلد2/صفحہ 503)  غامدی صاحب نے اس حیلہ کے ذریعے صحيح احاديث (متواتر) سے ثابت شدہ دو شرعی حدود شادى شدہ زانى كے لئے رجم، یعنى سنگسارى كى سزا اور مرتد كيلئے موت كى سزا  ‘کے انکار کا بھی راستہ نکالا ہے-

بشکریہ ویب سائٹ

بنیاد پرست

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…