ڈاکٹر حافظ محمد زبیر صاحب تلخیص : زید حسن اس ویڈیو میں سپیکر حافظ محمد زبیر صاحب نے " بعض افراد" کے اس دعوے کہ آپ کی تفہیمِ غامدی درست نہیں ، کو...
طاقت کا کھیل ہے : ایسے ہی ہوتا ہے
تراویح کے متعلق غامدی صاحب کے غلط نظریات کا رد
ڈاکٹر نعیم الدین الازہری صاحب تلخیص : زید حسن رمضان المبارک کی بابرکت ساعات میں امتِ مسلمہ روزے اور عبادات میں مشغول ہے ، لیکن سوشل میڈیا پر چند...
آنلائن تراویح کا جواز : غامدی صاحب کا نیا فتوی
مفتی طارق مسعود صاحب تلخیص : زید حسن مسئلہ پوچھا گیا ہے کہ کیا تراویح کی نماز یوٹیوب پر لگا کر اسکی اقتداء میں پڑھ سکتے ہیں؟یہ غامدی صاحب نے نیا...
تراویح کوئی نماز نہیں : جاوید غامدی کا انکار
مفتی طارق مسعود صاحب تلخیص : زید حسن غامدی صاحب نے یہ بات کی ہے کہ تراویح سرے سے کوئی نماز ہی نہیں ہے ۔ اور اسکی ابتداء حضرت عمر کے دور میں ہوئی ہے۔...
تفہیمِ اسلام : دو تعبیرات اتمامِ حجت اور سنت
ناقد : کاشف علی تلخیص : زید حسن غامدی صاحب سے جزئیات پر بات نہیں ہو سکتی ۔ دین کی دو تعبیرات ہیں ۔ ایک تعبیر کے مطابق اسلام سیاسی سسٹم دیتا ہے ۔...
منبرِ جمعہ ، تصورِ جہاد : ایک نقد
ناقد : مولانا اسحق صاحب تلخیص : زید حسن اول ۔ یہ کہنا کہ جمعہ کا منبر علماء سے واپس لے لینا چائیے کیونکہ اسلامی تاریخی میں جمعہ کے منبر کا علماء کے...
ڈاکٹر محمد مشتاق احمد
یہ غامدی صاحب اور ان کے متاثرین کے مرغوب جملے ہیں اور یہ بالکل ہی غلط ہیں، ہر لحاظ سے غلط ہیں اور یکسر غلط ہیں۔
یہ بات مان لی جائے، تو نہ شریعت اور قانون کے تمام احکام معطل ہوجاتے ہیں اور ان کی کوئی حیثیت باقی نہیں رہتی۔ انسانوں کی صدیوں کی کوششیں باطل بن جاتی ہیں؛ اور تو اور، خود امریکا جسے وہ “مہذب ترین فاتح” قرار دیتے ہیں کے سارے اقدار بھی بے معنی ہوجاتے ہیں؛ پچھلے ڈیڑھ سو سال میں دنیا بھر کے انسانوں نے طاقت کےلیے حدود و قیود کے تعین کی جو کوششیں کی ہیں، وہ سب احمقانہ خوش فہمیاں بن جاتی ہیں؛ اور برے اور بھلے کی تمییز ہی ختم ہوجاتی ہے۔
شریعت نے بھی بتایا ہے اور انسانوں کا اجتماعی ضمیر بھی اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ “طاقت کا کھیل” بھی حدود رکھتا ہے؛ جو کہتے ہیں کہ “ایسے ہی ہوتا ہے” وہ غلط کہتے ہیں؛ وہ جابروں کے سہولت کار ہیں۔ اگر ان کا فلسفہ مان لیا جائے، تو مظلوموں اور کمزوروں کے پاس طاقتور کے آگے جھکنے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچتا۔ طاقت بذاتِ خود اپنا جواز بن جاتی ہے۔ پھر آپ کی “میزان”، آپ کے “برہان”، آپ کے “البیان” اور آپ کی ڈھائی سو قسطوں کی طول طویل گفتگو کی حیثیت محض لایعنی غوں غاں کی رہ جاتی ہے۔
Appeal
All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!
Do Your Part!
We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!
You May Also Like…
استفتاء اور فتوی سے اتنی وحشت کیوں؟
ڈاکٹر محمد مشتاق احمد وہی ہوا جس کی توقع تھی! کل رات کچھ سوالات...
نائن الیون اور ماڈریٹ اسلام
احمد الیاس نائین الیون کے بعد امریکہ نے کئی مسلمان ملکوں کی حکومتوں کے...
طاقت کا کھیل ہے : ایسے ہی ہوتا ہے
ڈاکٹر محمد مشتاق احمد یہ غامدی صاحب اور ان کے متاثرین کے مرغوب جملے ہیں...