موسیقی کی بابت غامدی صاحب کی رائے پر رد

Published On November 7, 2024
پردہ اور غامدی صاحب

پردہ اور غامدی صاحب

حسان بن عل اَفَحُكْمَ الْجَاهِلِیَّةِ یَبْغُوْنَؕ-وَ مَنْ اَحْسَنُ مِنَ اللّٰهِ حُكْمًا لِّقَوْمٍ یُّوْقِنُوْنَ (سورۃ المائدہ آیت 50)تو کیا جاہلیت کا حکم چاہتے ہیں اور اللہ سے بہتر کس کا حکم یقین والوں کے...

مکتبِ غامدی ، حدیث اور فہمِ قرآن

مکتبِ غامدی ، حدیث اور فہمِ قرآن

حسان بن علی اگر حدیث قرآن کے خلاف ہو تو اسے (درایتا) غیر معتبر ٹھہرایا جاتا ہے لیکن یہ تعین کرنے سے پہلے ضروری ہے کہ یہ جانا جائے کہ آيا حدیث واقعتا قرآن کے خلاف ہے یا آپ کے فہم قرآن کے خلاف۔ غزوہ بدر سے متعلق مولانا اصلاحی کا نقطہ نظر یہ ہے کہ مسلمان ابتدا ہی سے قریش...

غامدی صاحب کے نظریۂ حدیث کے بنیادی خد و خال

غامدی صاحب کے نظریۂ حدیث کے بنیادی خد و خال

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد کئی احباب نے حدیث کے متعلق غامدی صاحب کے داماد کی چھوڑی گئی نئی پھلجڑیوں پر راے مانگی، تو عرض کیا کہ غامدی صاحب اور ان کے داماد آج کل میری کتاب کا نام لیے بغیر ان میں مذکور مباحث اور تنقید کا جواب دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ انھیں یہ کوشش کرنے دیں۔...

غلبہ دین : غلطی پر غلطی

غلبہ دین : غلطی پر غلطی

حسن بن علی ياأيها الذين آمنوا كونوا قوامين لله شهداء بالقسط ولا يجرمنكم شنآن قوم ألا تعدلوا اعدلوا هو أقرب للتقوى ترجمہ: اے ایمان والو اللہ کے حکم پر خوب قائم ہوجاؤ انصاف کے ساتھ گواہی دیتے اور تم کو کسی قوم کی عداوت اس پر نہ اُبھارے کہ انصاف نہ کرو، انصاف کرو، وہ...

سنت ، بیانِ احکام اور غامدی صاحب ( قسط دوم)

سنت ، بیانِ احکام اور غامدی صاحب ( قسط دوم)

حسن بن عل غامدی صاحب کے اصول حدیث قرآن میں کسی قسم کا تغیر اور تبدل نہیں کر سکتی (یعنی نہ تنسیخ کر سکتی ہے نہ تخصیص اور یہی معاملہ مطلق کی تقيید كا بھی ہے) کی روشنی میں حدیث قرآن کے مطلق (لفظ) کی تقيید نہیں کر سکتی یعنی ان کے اصول کی روشنی میں مطلق (لفظ) کی تقيید بھی...

سنت ، بیانِ احکام اور غامدی صاحب ( قسط دوم)

سنت ، بیانِ احکام اور غامدی صاحب ( قسط اول)

حسن بن علی غامدی صاحب کا فکر فراہی کے تحت یہ دعوی ہے کہ حدیث قرآن پر کوئی اضافہ نہیں کر سکتی (نہ تخصیص کر سکتی ہے نہ تنسیخ) اور چونکا رسول کی ذمہ داری بیان احکام مقرر کی گئی ہے (لتبين للناس ما نزل عليهم؛ ترجمہ: تاکہ آپ لوگوں کے لیے بیان کر دیں جو آپ پر نازل ہوا) اور...

ناقد : شیخ عبد الجبار بلال

تلخیص : زید حسن

غامدی صاحب سے موسیقی، میوزک ، انٹرٹینمنٹ  کے بارے میں پوچھا گیا کہ وہ جائز ہے یا ناجائز ؟

ارشاد فرمایا :  یہ سب حلال ہیں ۔ اور اپنے بیانیے کا مقدمہ اس طرح باندھا کہ “مختلف چیزوں کو حرام کہنا اور اسکے ذریعے سے استبداد پادریوں کا کام تھا اور آجکل مولویوں کا کام ہے ”  کھانے پینے کی اشیاء کے علاوہ صرف پانچ چیزیں حرام ہیں ۔ محرمات کو بیان کرتے ہوئے آیت کے آخری ٹکڑے کا بہت دلچسپ ترجمہ کیا ” وان تقولوا علی اللہ مالا تعلمون ”  ترجمہ ہے کہ حرام ہے یہ کہ تم اللہ پر وہ چیز کہو جو تم نہیں جانتے ” لیکن جناب غامدی نے ترجمہ کیا ” اللہ نے ہر بات کو حرام کہنے کو بھی حرام قرار دیا ”   ۔ اس آیت سے قبل آیت نمبر 28 میں اللہ تعالی ارشاد فرما رہے ہیں ” اتقولون علی اللہ مالا تعلمون ” ترجمہ : کیا تم اللہ پر وہ بات کہتے ہیں جو تم نہیں جانتے ہو ؟ ۔

مشرکین نے اس سے قبل جو بات کہی اس میں اپنی طرف سے کسی چیز کو حرام نہیں کیا تھا بلکہ خدا کی حرام کی ہوئی چیز کو حلال قرار دیا تھا ۔غامدی صاحب نے سارے معاملے کو بالکل الٹ دیا ہے ۔ اصل یہ ہے کہ خود اپنی طرف سے یہ کہتے مت پھرو کہ یہ بھی حلال ہے اور وہ بھی حلال ہے ۔

اللہ نے تم پر فحاشی ، گناہ ،سرکشی ، شرک اور اس رویے کو حرام قرار دیا کہ خدا کی حرمتوں میں حلت داخل کرتے رہے ۔ حضورﷺ نے موسیقی سے منع فرمایا ہے اسلئے وہ حرام ہی ہے ۔

سورۃ لقمان میں ” لھو الحدیث ” سے منع کیا گیا ہے ۔ ابن عباس رض کے نزدیک اس سے مراد غنا ہے ۔ تابعین میں امام مجاہد جو ابن عباس کے شاگرد ہیں فرماتے ہیں ” اس سے مراد طبلہ ، سارنگی ہے ۔ امام حسن بصری فرماتے ہیں ” یہ آیت گانے بجانے اور آلاتِ موسیقی کی بابت نازل ہوئی ہے “۔ابن عمر رض بازار میں موسیقی کی آراز آتی تو کان بند کر لیتے اور فرماتے : میں نے حضورﷺ کو یہی کرتے دیکھا ہے ۔

ابن تیمیہ نے صراحت کی ہے کہ موسیقی کی حرمت پر اجماع ہے ۔

بخاری میں ہے کہ حضورﷺ نے فرمایا : میری امت میں ایسے لوگ آئیں گے جو حرام کو حلال کریں گے ۔ ان میں شراب کے ساتھ موسیقی کا بھی ذکر فرمایا ۔

غامدی صاحب کی مقدمہ باندھے ہوئے یہ بات یہ ” صرف پانچ چیزیں حرام ہیں ” اگر اس سے مراد گنتی ہے اور مطلب یہ ہے کہ چونکہ گانا بجانا ان اشیاء میں شامل نہیں اسلئے حلال ہے ۔ تو یہ صراحتا باطل ہے ۔سورۃ انعام کی آیت 151 ، 152 ، 153 ہی میں دس حرام چیزیں ذکر کی گئی ہیں ۔ قرآن کی تین کے قریب آیات ہیں جن میں ” لایحل ” کے صیغے استعمال کئے گئے ہیں ۔ حضورﷺ کے ارشادات اس پر مزید ہیں 

ویڈیو دیکھنے کے لئے درج ذیل لنک کو کلک کریں ۔

 

 

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…