تصوف کے ظروف پر چند غلط العام استدلال

Published On October 14, 2024
قانونِ اتمامِ حجت : ناسخِ قرآن و سنت

قانونِ اتمامِ حجت : ناسخِ قرآن و سنت

ڈاکٹر خضر یسین قانون اتمام حجت ایک ایسا مابعد الطبیعی نظریہ ہے جو ناسخ قرآن و سنت ہے۔اس "عظیم" مابعد الطبیعی مفروضے نے سب سے پہلے جس ایمانی محتوی پر ضرب لگائی ہے وہ یہ ہے کہ اب قیامت تک محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت تصدیق روئے زمین پر افضل ترین ایمانی اور...

عدت میں نکاح: جناب محمد حسن الیاس کی عذر خواہی پر تبصرہ : قسط اول

عدت میں نکاح: جناب محمد حسن الیاس کی عذر خواہی پر تبصرہ : قسط اول

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد عدت میں نکاح کے متعلق جناب جاوید احمد غامدی اور جناب محمد حسن الیاس کی وڈیو کلپ پر میں نے تبصرہ کیا تھا اور ان کے موقف کی غلطیاں واضح کی تھیں۔ (حسب معمول) غامدی صاحب نے تو جواب دینے سے گریز کی راہ اختیار کی ہے، لیکن حسن صاحب کی عذر خواہی آگئی ہے۔...

عدت کے دوران نکاح پر غامدی صاحب اور انکے داماد کی غلط فہمیاں

عدت کے دوران نکاح پر غامدی صاحب اور انکے داماد کی غلط فہمیاں

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد عدت کے دوران میں نکاح کے متعلق غامدی صاحب اور ان کے داماد کی گفتگو کا ایک کلپ کسی نے شیئر کیا اور اسے دیکھ کر پھر افسوس ہوا کہ بغیر ضروری تحقیق کیے دھڑلے سے بڑی بڑی باتیں کہی جارہی ہیں۔ اگر غامدی صاحب اور ان کے داماد صرف اپنا نقطۂ نظر بیان کرتے،...

حضرت عیسی علیہ السلام کا رفع الی السماء اور غامدی موقف

حضرت عیسی علیہ السلام کا رفع الی السماء اور غامدی موقف

مولانا محبوب احمد سرگودھا اسلامی عقائد انتہائی محکم ، واضح اور مدلل و مبرہن ہیں ، ان میں تشکیک و تو ہم کی گنجائش نہیں ہے۔ ابتدا ہی سے عقائد کا معاملہ انتہائی نازک رہا ہے، عقائد کی حفاظت سے اسلامی قلعہ محفوظ رہتا ہے۔ عہدِ صحابہ رضی اللہ عنہم ہی سے کئی افراد اور جماعتوں...

مسئلہ نزولِ عیسی اور قرآن

مسئلہ نزولِ عیسی اور قرآن

بنیاد پرست غامدی صاحب لکھتے ہیں :۔ ایک جلیل القدر پیغمبر کے زندہ آسمان سے نازل ہو جانے کا واقعہ کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے۔ لیکن موقعِ بیان کے باوجود اس واقعہ کی طرف کوئی ادنی اشارہ بھی قرآن کے بین الدفتین کسی جگہ مذکور نہیں ہے۔ علم و عقل اس خاموشی پر مطمئن ہو سکتے ہیں...

مسئلہ حیاتِ عیسی اور قرآن : لفظِ توفی کی قرآن سے وضاحت

مسئلہ حیاتِ عیسی اور قرآن : لفظِ توفی کی قرآن سے وضاحت

بنیاد پرست قادیانیوں کا عقیدہ ہے کہ جب یہود نے عیسی علیہ السلام کو صلیب دے کر قتل کرنے کی کوشش کی تو قرآن نے جو فرمایا کہ” اللہ نے انہیں اپنی طرف بلند کر دیا “وہ حقیقت میں انہیں بلند نہیں کیا گیا تھا بلکہ ان کے درجات بلند کر دیے گئے تھے ، اس جگہ پر درجات کے بلندی کا...

 ڈاکٹر زاہد مغل

– پہلا:
جب ناقدین سے کہا جائے کہ “قرآن و سنت کو سمجھ کر احکامات اخذ (یعنی “خدا کی رضا” معلوم) کرنے کے لئے اگر یونانیوں کے وضع کردہ طرق استنباط سیکھنا سکھانا اور استعمال کرنا جائز ہے، جب کہ سنت نبوی میں انکی تعلیم کا کوئی بھی ذکر نہیں ملتا، تو صوفیاء حضورِ قلبی و نفس کی صفائی کے لئے اگر کچھ اشغال و ظروف وضع کرلیں تو اس میں مسئلہ کیا ہے”
تو اسکے جواب میں کہا جاتا ہے کہ اصول فقہ وغیرہ شرعاً اصلا مطلوب نہیں۔
تو بھائی یہ کیوں خود سے فرض کرلیا گیا ہے کہ صوفیاء کے اشغال “اصلاً شرعاً مطلوب” ہیں؟ 
 
– دوسرا: 
پھر کہا جانے لگتا ہے کہ اگر یہ اصلاً شرعاً مطلوب نہیں، تو صوفیاء کے سلسلے ان پر اصرار کیوں کرتے ہیں؟ نیز اپنے مریدوں کو انہی کی تعلیم کیوں دیتے ہیں؟
تو بھائی ذرا یہ تو بتائیں کہ اگر اصول فقہ اصلاً مطلوب نہیں، تو اہل مدارس سالہا سال تک تمام شاگردوں کو انہیں سکھانے کا اہتمام کیوں کرتے ہیں؟ یہاں تک کہ جو اسکا امتحان پاس نہ کرے وہ فیل قرار دیا جاتا ہے؟ اگر اس معاملے میں اہل فقہ کا “اصلاً غیر مطلوب” شے پر اس شدت سے اصرار کرنا جائز ہے تو صوفیاء کے اصرار میں کیا خرابی ہے؟
– تیسرا:
کیا براہِ راست قرآن و سنت ان مقاصد کے حصول کے لئے کافی نہیں؟
تو بھائی کیا خود قرآن و سنت احکامات (خدا کا منشا کیا ہے) بتانے کے لئے کافی نہیں کہ اس کے لئے ایسے پیچیدہ عقلی قواعد سیکھنے پڑیں؟
اصل بات اتنی سی ہے کہ اہلِ فقہ کے خیال میں “ان عقلی اصولوں کے ذریعے” عقل کو جِلا بخشنے سے کتاب اللہ و سنت سے خدا کی رضا سمجھنے (یعنی “عرفان الہی”) میں مدد ملتی ہے۔ جبکہ صوفیاء کا خیال یہ ہے کہ “حضورِ قلبی کو قائم رکھنے والے ان اصولوں کے ذریعے” قلب کو جِلا بخشنے سے خدا کی طرف لَو لگانے (یعنی “عرفان الہی”) میں مدد ملتی ہے۔ آخر وہ کونسی منطق ہے جسکے ذریعے اول الذکر تو جائز مگر مؤخر الذکر ناجائز ٹھرتا ہے؟ ہر گروہ نے جس شے کو کارآمد پایا اسکی اپنے شاگردوں کو تعلیم دی اور اسی پر اصرار کیا۔

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…