منکرینِ حدیث کا رد : جاوید غامدی کو جواب

Published On August 20, 2024

ناقد : سیف اللہ محمدی  صاحب

تلخیص : زید حسن

منکرینِ حدیث عمل سے بھاگنے اور خود کو بچانے کے لئے احادیث کا انکار کرتے ہیں ۔ کیونکہ قرآن میں احکامات کا اجمال ہے جبکہ اسکی تفصیل احادیث میں موجود ہے ۔ جیسے قرآن کہتا ہے : نماز پڑھو ، زکوۃ دو  یا بیت اللہ کا حج کرو ۔ اب ان سب چیزوں کی تفصیل احادیث میں موجود ہے جسکا انکا دراصل عمل سے بھاگنا ہے ۔

عموما یہ لوگ کہتے ہیں کہ تورات کے متعلق خدا نے فرمایا ہے ” اس میں ہر چیز کی تفصیل ہے” اور قرآن اس سے زیادہ جامع وحی ہے لہذا اس میں تو بنسبت تورات ہر چیز موجود ہونی چاہئے لہذا قرآن سے باہر وحی ممکن نہیں ہے ۔

یہ بات بالکل غلط ہے ۔ اپ پہلی وحی کا واقعہ دیکھیں جو آنحضرت ﷺ نے امی خدیجہ کو بیان فرمایا ۔ اس میں کیا قرآن ہے اور کون سے جملے قرآن نہیں ہیں ؟ یہ حضور ﷺ کے بتائے بنا جاننا ممکن ہی نہیں ہے ۔اسی وجہ سے قرآن تبیان اور تفصیل بتانے کی ذمہ داری جگہ جگہ قرآن آپ ﷺ کی بتاتا ہے ۔

موسی علیہ السلام کو نبوت ملنے کے وقت صلوۃ اور زکوۃ کا حکم دیا گیا اور یقینا اسکی تفصیل بھی بتائی گئی ہو گی ۔ حالانکہ تورات بطور کتاب بہت عرصے بعد نازل کی گئی ۔

دوسری مثال کہ خضر علیہ السلام کا واقعہ قرآن میں درج ہے جس میں انکے افعال کی بابت موسی علیہ السلام کے سوالات کے جواب میں انہوں نے فرمایا  ” یہ سب میں نے اپنی طر سے نہیں بلکہ اللہ کے حکم سے کیا ہے ” اس کا مطلب یہ ہوا کہ وحی اور خدا کا حکم خدا کی کتاب سے باہر بھی موجود ہے ۔ لہذا جو لوگ وحی کو کتاب سے باہر تسلیم نہیں کرتے اور اسی وجہ سے احادیث کے وحی ہونے کا انکار کرتے ہیں وہ سراسر غلط ہیں ۔

 

ویڈیو درج ذیل لنک کے ذریعے ملاحظہ فرمائیں ۔

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…