ناقد : کاشف علی تلخیص : زید حسن غامدی صاحب سے جزئیات پر بات نہیں ہو سکتی ۔ دین کی دو تعبیرات ہیں ۔ ایک تعبیر کے مطابق اسلام سیاسی سسٹم دیتا ہے ۔...
مسئلہ رجم اور تکفیرِ کافر
منبرِ جمعہ ، تصورِ جہاد : ایک نقد
ناقد : مولانا اسحق صاحب تلخیص : زید حسن اول ۔ یہ کہنا کہ جمعہ کا منبر علماء سے واپس لے لینا چائیے کیونکہ اسلامی تاریخی میں جمعہ کے منبر کا علماء کے...
جمعے کی نماز کی فرضیت اور غامدی صاحب کا غلط استدلال
مقرر : مولانا طارق مسعود تلخیص : زید حسن غامدی صاحب نے جمعے کی نماز کی فرضیت کا بھی انکار کر دیا ہے ۔ اور روزے کی رخصت میں بھی توسیع فرما دی ہے ۔...
عورت کی امامت اور غامدی صاحب
مقرر : مولانا طارق مسعود تلخیص : زید حسن غامدی صاحب نے عورت کی امامت کو جائز قرار دے دیا ہے ۔ اور دلیل یہ ہے کہ ایسی باقاعدہ ممانعت کہیں بھی نہیں...
مسئلہ رجم اور تکفیرِ کافر
مقرر : مولانا طارق مسعود تلخیص : زید حسن اول - جاوید احمد غامدی نے رجم کا انکار کیا ہے ۔ رجم کا مطلب ہے کہ شادی شدہ افراد زنا کریں تو انہیں سنگسار...
واقعہ معراج اور غامدی صاحب
مقرر : مولانا طارق مسعود تلخیص : زید حسن جسمانی معراج کے انکار پر غامدی صاحب کا استدلال " وما جعلنا الرؤیا التی" کے لفظ رویا سے ہے ۔حالانکہ یہاں...
مقرر : مولانا طارق مسعود
تلخیص : زید حسن
اول – جاوید احمد غامدی نے رجم کا انکار کیا ہے ۔ رجم کا مطلب ہے کہ شادی شدہ افراد زنا کریں تو انہیں سنگسار کیا جائے گا ۔
انکا استدلال یہ ہے کہ قرآن میں زنا کی سزا رجم نہیں ہے بلکہ کوڑے ہیں ۔ ” الزانیۃ الزانی فالجلدوا کل واحدمنھما مائۃ جلدۃ “
اگر کوئی اسکے مقابل وہ احادیث پیش کرتا ہے جس میں رجم کی سزا کا ذکر ہے تو غامدی صاحب فورا کہہ دیتے ہیں کہ میں ایسی حدیث کو نہیں مانتا جو قرآن سے ٹکرائے ۔
اصل میں غامدی صاحب سے بحث اصول پر ہونی چاہئیے ۔ اولا قرآن کے اس حکم پر بات ہونی چاہئیے جس میں وہ حدیث کو ماننے اور سبیل المسلمین کی پیروی کا حکم دے رہا ہے ۔
قرآن میں ہے : ومن یشاقق الرسول من بعد ما تبین لہ الھدی ویتبع غیر سبیل المسلمین نولیہ ما تولی ونصلیہ جہنم “
مسلمانوں کا وہ راستہ جسے سب فالو کرتے ہوں اسے چھوڑنا جہنم کی راہ ہے اور رجم انہیں مسائل میں سے ہے کیونکہ امت تواترا اسی عمل پر چلتی آ رہی ہے ۔
اگر ومن یشاقق الرسول آیہ کا آپکے نزدیک مطلب اجماعِ امت کی حجیت کے سوا کچھ اور ہے تو اسکے درست ہونے کی کیا دلیل ہے ؟
دوم ـ تکفیر کے بارے میں ایک شخص نے سوال پوچھا کہ اگر کوئی اسلام کے کسی عقیدے کا انکار کرتا ہے تو کیا وہ کافر ہو گا ؟
غامدی صاحب کا فرمانا ہے کہ یہ اتھارٹی ہمارے پاس نہیں ہے کہ ہم کسی کو کافر کہہ سکیں اور پھر اپنی بات کی تائید میں حدیثیں بھی پیش کر دیتے ہیں ( حالانکہ حدیث کو مانتے نہیں لیکن اپنا کام چلانے کے لئے مان لیتے ہیں ) ایسی احادیث جن سے پتا چلتا ہے کہ حضور علیہ السلام نے کسی کے کافر ہونے کے یقین کے باوجود اسکے کلمہ گو ہونے کی وجہ سے اسے کافر قرار نہیں دیا ۔ لیکن وہ دوسری طرف کی ساری احادیث اور قرآن میں افراد پر لگا کفر کا حکم اپنے مقصد کے لئے پی جاتے ہیں۔
بشکریہ
Massage TV
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ویڈیو درج ذیل لنک سے ملاحظہ فرمائیں
Appeal
All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!
Do Your Part!
We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!
You May Also Like…
تفہیمِ اسلام : دو تعبیرات اتمامِ حجت اور سنت
ناقد : کاشف علی تلخیص : زید حسن غامدی صاحب سے جزئیات پر بات نہیں ہو سکتی...
منبرِ جمعہ ، تصورِ جہاد : ایک نقد
ناقد : مولانا اسحق صاحب تلخیص : زید حسن اول ۔ یہ کہنا کہ جمعہ کا منبر...
جمعے کی نماز کی فرضیت اور غامدی صاحب کا غلط استدلال
مقرر : مولانا طارق مسعود تلخیص : زید حسن غامدی صاحب نے جمعے کی نماز کی...