کفار و مشرکین کی تکفیر پر غامدی صاحب کے اپنے فتوے

Published On September 10, 2024
واقعہ معراج، خواب یا حقیقت؟

واقعہ معراج، خواب یا حقیقت؟

یاسر پیرزادہ کسی نے ایک مرتبہ مجھ سے سوال پوچھا کہ کیا آپ واقعہ معراج پر یقین رکھتے ہیں، میں نے جواب دیا الحمدللہ بالکل کرتا ہوں، اگلا سوا ل یہ تھا کہ آپ تو عقل اور منطق کی باتیں کرتے ہیں پھر یہ کیسے مان سکتے ہیں کہ ایک رات میں کوئی شخص آسمانوں کی سیر کر آئے۔ میرا...

’’میری تعمیر میں مضمر ہے اِک صورت خرابی کی‘‘

’’میری تعمیر میں مضمر ہے اِک صورت خرابی کی‘‘

بشکریہ ادارہ ایقاظ   سماع ٹی وی کا یہ پروگرام بہ عنوان ’’غامدی کے ساتھ‘‘مورخہ  27 دسمبر 2013 کو براڈکاسٹ ہوا۔ اس کا ابتدائی حصہ یہاں من و عن دیا جارہا ہے۔ ذیل میں[1] اس پروگرام کا ویب لنک بھی دے دیا گیا ہے۔ ہمارے حالیہ شمارہ کا مرکزی موضوع چونکہ ’’جماعۃ...

مولانا مودودی کے نظریہ دین کا ثبوت اور اس پر تنقید کی محدودیت

مولانا مودودی کے نظریہ دین کا ثبوت اور اس پر تنقید کی محدودیت

ڈاکٹر عادل اشرف غامدی صاحب اور وحید الدین خان کا یہ مفروضہ صحیح نہیں کہ مولانا مودودی کا نظریہ دین ایک یا چند آیات سے ماخوذ ہے اور ان آیات کے پسمنظر اور انکی لغت کے ساتھ جوڑ توڑ کرکے ہم ایک دوسری تشریح اخذ کرتے ہوۓ انکے نظریہ کی بنیادوں کو ہی ڈھا دیں گے! مولانا مودودی...

غامدی صاحب کے جوابی بیانیے پر کچھ گزارشات

غامدی صاحب کے جوابی بیانیے پر کچھ گزارشات

سید ظفر احمد روزنامہ جنگ کی اشاعت بروز جمعرات 22 جنوری 2015ء میں ممتاز مفکر محترم جاوید احمد صاحب غامدی کا مضمون بعنوان ’’اسلام اور ریاست: ایک جوابی بیانیہ‘‘ شائع ہوا ہے، جس میں انہوں نے اس موضوع پر اپنے فکر کا خلاصہ بیان کردیا ہے جو وہ اس سے پہلے اپنی کئی کتب و...

نسخ القرآن بالسنة” ناجائز ہونے پر غامدی صاحب کے استدلال میں اضطراب

نسخ القرآن بالسنة” ناجائز ہونے پر غامدی صاحب کے استدلال میں اضطراب

ڈاکٹر زاہد مغل نفس مسئلہ پر جناب غامدی صاحب بیان کے مفہوم سے استدلال وضع کرنے کی کوشش کرتے ہیں، تاہم ان کا استدلال لفظ “بیان” سے کسی صورت تام نہیں۔ یہاں ہم اسے واضح کرتے ہیں۔ قرآن اور نبی کا باہمی تعلق کس اصول پر استوار ہے؟ کتاب “برھان” میں غامدی صاحب اس سوال کا یہ...

مرزا قادیانی کو مسلم منوانا، جاوید غامدی صاحب کی سعیِ نامشکور

مرزا قادیانی کو مسلم منوانا، جاوید غامدی صاحب کی سعیِ نامشکور

حامد کمال الدین  پاکستان میں قادیانی ٹولے کو غیر مسلم ڈیکلیئر کرنے کا دن آج گرم جوشی سے منایا جا رہا ہے۔ اتفاق سے آج ہی ’دلیل‘ پر جاوید احمد غامدی صاحب کا یہ مضمون نظر سے گزرا۔ اس موضوع پر باقی سب نزاعات کو ہم کسی اور وقت کےلیے اٹھا رکھتے ہیں اور مضمون کے آخری جملوں...

سید خالد جامعی

ہمارے محترم دوست جناب سمیع اللہ سعدی صاحب نے تکفیر کے مسئلے پر غامدی صاحب کا ایک مضمون کل ارسال فرمایا اور ہمارا نقطہ نظر جاننے کی خواہش ظاہر کی. اس کا تفصیلی جواب زیرتحریر ہے. ان کی خواہش کی تعمیل تکمیل میں ایک مختصر تحریر میرے محترم غامدی صاحب کے غور و خوض کے لیے حاضر خدمت ہے. اس تحریر میں مشرکین اور کفار کے خلاف غامدی صاحب کے فتوے ان کی دو کتابوں مقامات اور البیان سے جمع کردیے گئے ہیں. امید ہے سعدی صاحب اسے ان کی خدمت میں ارسال کردیں گے، اور ان سے صرف یہ پوچھ لیں گے کہ حضرت والا آپ تو سب کو کافر و مشرک کہتے ہیں لیکن امت کے علماء کو ہدایت کرتے ہیں کہ وہ کسی کو کافر و مشرک نہیں کہہ سکتے۔
اول ۔ غیر مسلموں کو کفار و مشرک کہا جاسکتا ہے: غامدی، البیان، لاہور، المورد، طبع اول، اگست ۲۰۱۴ء، ص۲۹۲، مقامات، طبع سوم، لاہور المورد، جولائی ۲۰۱۴ء،ص ۱۹۶
دوم ۔ مسلمان پابند ہیں کہ سرزمین حرم کو باطل کی آلودگی سے پاک رکھیں اور یہاں کسی مشرک و کافر کو رہنے کی اجازت نہ دی جائے: غامدی، البیان ،جلد دوم ،لاہور، المورد، طبع اول، اگست ۲۰۱۴ء، ص ۲۹۲،غامدی، مقامات ،۲۰۱۴ء،ص۱۹۶، محولہ بالا
سوم ۔ سر زمین حرم، جزیرۃ العرب میں کسی کافر مشرک کو رہنے بسنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، یہ احکام توحید کے اسی مرکز سے متعلق ہیں: غامدی، مقامات،۲۰۱۴ء، ص ۱۹۶،محولہ بالا
چہارم ۔ سرزمین حرم میں کافر و مشرک صرف عارضی طور پر رہ سکتے ہیں، کسی کافر و مشرک کو مستقل طور پر رہنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی: غامدی ،البیان،جلد دوم، ص ۲۹۲، محولہ بالا
پنجم ۔ قانون اتمام حجت کے تحت فلسطین اور کنعان کا علاقہ اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل کے لیے خاص کر دیا ہے چنانچہ بنی اسرائیل کو اسی بنا پر حکم دیا گیا کہ اپنی میراث کے اس علاقے کو اس کے باشندوں سے خالی کرا لیں، اس میں کسی فرد مشرک کو زندہ نہ چھوڑیں اور نہ اس کی سرحدوں سے متصل کسی علاقے میں کافروں اور مشرکوں کی کوئی حکومت قائم رہنے دیں، استثناء کے باب ۲۰ میں یہ حکم پوری تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے. سلیمان ؑ نے ملکہ سباء کو اسی کے تحت تسلیم و انقیاد کے لیے مجبور کیا تھا : غامدی، مقامات، ۲۰۱۴ء، ص ۱۹۵،۱۹۶، محولہ بالا
ششم ۔  اسی فیصلے (قانون اتمام حجت) کی ایک فرع یہ ہے کہ جزیرہ نمائے عرب کا علاقہ بنی اسمعٰیل کے لیے خاص کر دیا ہے تاکہ دنیا کی سب قومیں ان کے ساتھ (بنی اسرائیل کے ساتھ) اس کی معیت کا مشاہدہ کریں اور ہدایت پائیں: غامدی، مقامات، ۲۰۱۴ء،ص ۱۹۵،محولہ بالا
ہفتم ۔  قانون اتمام حجت اور تورات کے استثناء کے باب ۲۰ کے تحت فتح مکہ کے بعد جزیرہ نمائے عرب میں مشرکین کے تمام معابد اسی کے تحت ختم کیے گئے۔ موطا کی حدیث جزیرہ نمائے عرب میں دو دین جمع نہیں ہو سکتے. (موطا،رقم،۲۶۰۷) کی ہدایت بھی اسی کے تحت ہے: غامدی،مقامات،۲۰۱۴ء،ص ۱۹۶، محولہ بالا
ہشتم ۔  سرزمین عرب میں قانون اتمام حجت اور تورات استثناء کے باب ۲۰ کے تحت نہ غیر اللہ کی عبادت کے لیے کوئی معبد تعمیر کیا جاسکتا ہے اور نہ کسی کافر و مشرک کو رہنے بسنے کی اجازت دی جاسکتی ہے: غامدی، مقامات،۲۰۱۴ء، ص ۱۹۶، محولہ بالا
نہم ۔  اسلام کے سوا تمام دین منکرین کے دین ہیں، تمام منکرین کافر و مشرک ہیں: غامدی، البیان، جلددوم، ص ۲۹۲، محولہ بالا
دہم ۔  اسلام کے سوا تمام مذاہب عالم باطل کی آلودگی ہیں لہٰذا سرزمین حرم میں اسلام کے سوا کوئی اور دین باقی نہ رہ جائے. یہ مرکز باطل کی ہر آلودگی سے پاک رہے. مسلمان پابند ہیں کہ سرزمین حرم کی یہ حیثیت قیامت تک برقرار رکھیں اور کسی کافر و مشرک کو یہاں مستقل رہنے کی اجازت نہ دی جائے : غامدی، البیان، جلد دوم، ص ۲۹۲، محولہ بالا
ظاہر ہے جب تک کسی کو کافر و مشرک قرار نہیں دیا جائے اسے جزیرۃ العرب اور سرزمین حرم سے باہر نہیں نکالا جاسکتا تو کیا کافر و مشرک کو اب جزیرۃ العرب اور سرزمین حرم میں مستقل رہنے کی اجازت دے دی گئی ہے؟

بشکریہ دلیل

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…