نظم، مراد،متکلم اور متن

Published On March 9, 2025
مولانا فراہی کی سعی: قرآن فہمی یا عربی دانی ؟

مولانا فراہی کی سعی: قرآن فہمی یا عربی دانی ؟

ڈاکٹر خضر یسین مولانا فراہی رحمہ اللہ کی عمر عزیز کا بیشتر حصہ قرآن مجید کی خدمت میں صرف ہوا ہے۔ لیکن یہ قرآن مجید کے بجائے عربی زبان و ادب کی خدمت تھی یا تخصیص سے بیان کیا جائے تو یہ قرآن مجید کے عربی اسلوب کی خدمت تھی۔ قرآن مجید کا انتخاب صرف اس لئے کیا گیا تھا کہ...

خدا پر ایمان : غامدی صاحب کی دلیل پر تبصرہ اور علم کلام کی ناگزیریت

خدا پر ایمان : غامدی صاحب کی دلیل پر تبصرہ اور علم کلام کی ناگزیریت

ڈاکٹرزاہد مغل علم کلام کے مباحث کو غیر ضروری کہنے اور دلیل حدوث پر اعتراض کرنے کے لئے جناب غامدی صاحب نے ایک ویڈیو ریکارڈ کرائی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ قرآن سے متعلق دیگر علوم جیسے کہ اصول فقہ، فقہ و تفسیر وغیرہ کے برعکس علم کلام ناگزیر مسائل سے بحث نہیں کرتا اس لئے کہ...

غزہ، جہاد کی فرضیت اور غامدی صاحب

غزہ، جہاد کی فرضیت اور غامدی صاحب

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد غامدی صاحب سے جہاد کی فرضیت کے متعلق علماے کرام کے فتوی کے بارے میں پوچھا گیا، تو انھوں نے تین صورتیں ذکر کیں:۔ایک یہ کہ جب کامیابی کا یقین ہو، تو جہاد یقینا واجب ہے؛دوسری یہ کہ جب جیتنے کا امکان ہو، تو بھی لڑنا واجب ہے اور یہ اللہ کی طرف سے نصرت...

غامدی صاحب کا ایک اور بے بنیاد دعویٰ

غامدی صاحب کا ایک اور بے بنیاد دعویٰ

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد اپنی ملامت کا رخ مسلسل مسلمانوں کی طرف کرنے پر جب غامدی صاحب سے پوچھا جاتا ہے کہ وہ ظالموں کے خلاف بات کیوں نہیں کرتے، تو فرماتے ہیں کہ میری مذمت سے کیا ہوتا ہے؟ اور پھر اپنے اس یک رخے پن کےلیے جواز تراشتے ہوئے انبیاے بنی اسرائیل کی مثال دیتے ہیں...

فکرِ فراہی کا سقم

فکرِ فراہی کا سقم

ڈاکٹر خضر یسین مولانا فراہی رحمہ اللہ کی عربی دانی کا انکار نہیں اور نہ روایتی علوم کی متداول تنقید میں ان جواب تھا۔ لیکن وہ تمام فکری تسامحات ان میں پوری قوت کے ساتھ موجود تھے جو روایتی مذہبی علوم اور ان کے ماہرین میں پائے جاتے ہیں۔ عربی زبان و بیان کے تناظر میں قرآن...

استفتاء اور فتوی سے اتنی وحشت کیوں؟

استفتاء اور فتوی سے اتنی وحشت کیوں؟

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد   وہی ہوا جس کی توقع تھی! کل رات کچھ سوالات اہلِ علم کے سامنے رکھے، اور آج صبح بعض مخصوص حلقوں سے اس طرح کی چیخ و پکار شروع ہوگئی ہے: آپ غزہ کے متعلق دینی رہنمائی حاصل کرنے کےلیے سوالات کیوں پوچھ رہے ہیں؟ اسی طرح کے سوالات پر فتوی دیا گیا،...

محمد حسنین اشرف

 

نظم:۔

پہلے نظم کی نوعیت پر بات کرتے ہیں کہ یہ کس نوعیت کی شے ہے۔ غامدی صاحب، میزان میں، اصلاحی صاحب کی بات کو نقل کرتے ہیں:۔

۔” جو شخص نظم کی رہنمائی کے بغیر قرآن کو پڑھے گا، وہ زیادہ سے زیادہ جو حاصل کر سکے گا ، وہ کچھ منفرد احکام اور مفرد قسم کی ہدایات ہیں”۔

عمومی طور پر کوئی بھی ایسی شے جو متن کے فہم کو لازم ہو یا متن کو
intelligible
بنانے کے لئے لازم ہو وہ متن کا حصہ ہوتی ہے یعنی قاری کو اسے اخذ نہیں کرنا پڑتا۔ پھر اس میں اور متن میں ایک نوعیت کی پرائیوریٹی پائی جاتی ہے کیونکہ وہ متن کو
intelligible
بناتی ہے سو ایسی کسی بھی چیز کو متن پڑھ کے اخذ کرنے کی بات نہایت لایعنی ہے۔ ذرا اس بات کو یوں سوچیے:

اگر میں یہ کہوں کہ اس تحریر کو پڑھ کے آپ کو ایک ایسی شے پہلے دریافت کرنی پڑے گی جس کے نتیجے میں یہ تحریر آپ کو سمجھ آنے لگی تو اس کا مطلب ہے کہ یہ تحریر
intelligible
ہی نہیں ہے کیونکہ پہلی بار جب آپ پڑھیں گے تو وہ بغیر اُس شے کے پڑھیں گے جو اس تحریر کو پڑھ کے سمجھنے کی شرط ہے۔ اس سے آپ کبھی وہ شے دریافت ہی نہیں کرسکیں گے جس سے یہ تحریر سمجھ آ سکے تو کوئی بھی اس نوعیت کی شے یا تو متن کا حصہ ہوگی اس صورت میں کہ وہ
textual property
ہوگی یا متکلم اسے متن کا حصہ بنائے گا اور وہ “فہم” نہیں بلکہ “فہم کی شرط” ہوگی۔ یعنی وہ متن کو قاری کے لیے قابل فہم بنائے گی۔

اچھاآپ اگر یہ کہیں کہ یہ نظم متن کو قابل فہم نہیں صرف اس کے جوہر تک پہنچانے میں مدد کرتا ہے تو پھر بھی نہایت عجیب صورت حال پیدا ہوجائے گی۔ اول تو یہ دعوی اپنے آپ تقاضا کرتا ہے کہ اس کو دیکھا جائے بفرض محال اسے جوں کا توں مان لیجیے تو اب جو دعوی کر رہے ہیں وہ متکلم کی
Inability
کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
اس سے متن کے ساتھ تعلق کی جو میکانکی صورت پیدا ہوتی ہے وہ بھی دیکھنے کی شے ہے۔

 

 

 

 

 

 

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…

فکرِ فراہی کا سقم

فکرِ فراہی کا سقم

ڈاکٹر خضر یسین مولانا فراہی رحمہ اللہ کی عربی دانی کا انکار نہیں اور نہ...