جاوید احمد غامدی صاحب کا قادیانیت اور تصوف کے بارے میں کھلا تضاد

Published On October 14, 2024
نظم، مراد،متکلم اور متن

نظم، مراد،متکلم اور متن

محمد حسنین اشرف   نظم:۔ پہلے نظم کی نوعیت پر بات کرتے ہیں کہ یہ کس نوعیت کی شے ہے۔ غامدی صاحب، میزان میں، اصلاحی صاحب کی بات کو نقل کرتے ہیں:۔ ۔" جو شخص نظم کی رہنمائی کے بغیر قرآن کو پڑھے گا، وہ زیادہ سے زیادہ جو حاصل کر سکے گا ، وہ کچھ منفرد احکام اور مفرد قسم...

حدیث غزوہ ہند اور غامدی گروپ کی تحقیق (3)

حدیث غزوہ ہند اور غامدی گروپ کی تحقیق (3)

مولانا مجیب الرحمن تیسری حدیث ، حدیث ابوہریرہ رضی اللہ عنہ:۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے ایک اور روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ۔ يكون في هذه الأمة بعث إلى السند والهند، فإن أنا أدركته، فاستشهدت فذلك وإن أنا رجعت وأنا أبو هريرة المحرر قد...

حدیث غزوہ ہند اور غامدی گروپ کی تحقیق (2)

حدیث غزوہ ہند اور غامدی گروپ کی تحقیق (2)

مولانا مجیب الرحمن دوسری حدیث ، حدیث ابوہریرہ رضی اللہ عنہ :۔ اس بارے میں دوسری حدیث حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، اس کی سند اور  راویوں پر غور فرمائیں ، امام نسائی فرماتے ہیں: أخبرنا أحمد بن عثمان بن حكيم، قال حدثنا ر كريا بن عدى، قال: حدثنا عبد الله من عمر...

حدیث غزوہ ہند اور غامدی گروپ کی تحقیق

حدیث غزوہ ہند اور غامدی گروپ کی تحقیق

مولانا مجیب الرحمن غامدی صاحب کی ویب سائٹ پر موجود ایک کتاب کا مضمون بعنوان : غزوہ ہند کی کمزور اور غلط روایات کا جائزہ ایک ساتھی کے ذریعہ موصول ہوا ۔ بعد از مطالعہ یہ داعیہ پیدا ہوا کہ اس مضمون کو سامنے رکھ کر حدیث غزوہ ہند پر اپنے مطالعہ کی حد تک قارئین کے سامنے...

سرگذشت انذار کا مسئلہ

سرگذشت انذار کا مسئلہ

محمد حسنین اشرف فراہی مکتبہ فکر اگر کچھ چیزوں کو قبول کرلے تو شاید جس چیز کو ہم مسئلہ کہہ رہے ہیں وہ مسئلہ نہیں ہوگا لیکن چونکہ کچھ چیزوں پر بارہا اصرار کیا جاتا ہے اس لیے اسے "مسئلہ" کہنا موزوں ہوگا۔ بہرکیف، پہلا مسئلہ جو اس باب میں پیش آتا ہے وہ قاری کی ریڈنگ کا...

کیا مسئلہ “ربط الحادث بالقدیم” کا دین سے تعلق نہیں؟  غامدی صاحب کا حیرت انگیز جواب

کیا مسئلہ “ربط الحادث بالقدیم” کا دین سے تعلق نہیں؟ غامدی صاحب کا حیرت انگیز جواب

ڈاکٹر محمد زاہد مغل محترم غامدی صاحب سے جناب حسن شگری صاحب نے پروگرام میں سوال کیا کہ آپ وحدت الوجود پر نقد کرتے ہیں تو بتائیے آپ ربط الحادث بالقدیم کے مسئلے کو کیسے حل کرتے ہیں؟ اس کے جواب میں جو جواب دیا گیا وہ حیرت کی آخری حدوں کو چھونے والا تھا کہ اس سوال کا جواب...

 محمد فیصل شہزاد

اگر بات یہیں تک محدود رہتی کہ آنجناب کہتے:
“مرزا نے وہی بات کی جو شروع سے صوفیاء کہتے آ رہے تھے… بلکہ ان کے کلام میں تو خدائی کے دعوے تک ملتے ہیں… تو اگر مرزا کو مرتد اورمنکر ختم نبوت کہتے ہو تو… پھر صوفیاء کے کفر کو بھی تسلیم کرو ورنہ پھر مرزا کو بھی رعایت دینی پڑے گی!”
اگر بات یہیں تک ہوتی تو ہم یہی سمجھ لیتے کہ آپ اپنے دیرینہ موقف یعنی تصوف کو اسلام سے مقابل ایک علیحدہ دین سمجھتے ہوئے دراصل مرزا پر بات رکھتے ہوئے صوفیاء کا کفر ثابت کرر ہے ہیں!
(اگرچہ یہ پھر بھی کسی طرح نہیں ہوتا، کیوں کہ صریح کفریہ عبارات، پھر صریح دعوے، اتنے صریح کہ جو انہیں نہ مانے، اسے ننگی گالیاں دی جائیں اوراس کے مقابلے میں…
… …چند مجمل عبارات، کلامی مباحث میں گنجلک اصطلاحات کا استعمال، کسی بھی قسم کا کوئی دعویٰ نہیں، اپنے مکاشفات کو ماننے کی دعوت نہیں اور نہ ماننے والوں کو کفر کی دھمکی اور گالی نہیں، پھر سب سے بڑی بات کہ زندگی کا ایک ایک پل سنت کے مطابق… … … …تو بتائیے کہ ان دونوں میں کسی قسم کی کوئی مماثلت ہے؟… ہرگز نہیں!)
٭
مگر پھر بھی ہم اسے آپ کے دیرینہ موقف کے حق میں ایک طنزیہ الزامی دلیل سمجھ کر خاموش ہو جاتے… یا دو چار جوابی پوسٹس خاص اسی تناظر میں کر لیتے… … … لیکن حضور!
آپ نے دراصل ایسا نہیں کہا ناں… !
آپ نے حیرت انگیز طور پر بالکل برعکس بات کی… آپ نے مرزا کے کفر کو ثابت کرتے ہوئے صوفیاء کو متہم نہیں کیا… … بلکہ!
آپ نے حیرت انگیز طور پر اپنے دیرینہ موقف سے 180 ڈگری کا یوٹرن لیتے ہوئے… … … 
اس کے بالکل برعکس
صوفیاء کے گنجلک کلام سے دلیل دیتے ہوئے مرزا کو رعایتی نمبر دینے کی کوشش کی… آپ نے صاف کہا کہ وہ نبوت کا داعی نہیں تھا… ظلی بروزی تو تصوفیانہ اصطلاحات تھیں… جنہیں سمجھا نہیں گیا… آپ نے صاف کہا کہ:
“مرزاغلام احمد قادیانی صاحب کی جو تحریریں ہیں، ان میں بصراحت نبوت کےدعوے کی کوئی دلیل نہیں!”
اور…
“میرے نزدیک مرزا صاحب نے (صوفیاء کے مقابلے میں) کچھ زیادہ غیرمحتاطی نہیں برتی!”
اور…
“مرزا صاحب نے جو کہا وہ صوفیوں والی بات ہی کہی، اور پھر تمام جگہ اس کی توجیہہ بھی کی!… …گویا مرزا سے غلطی ہو گئی … وہی جو صوفیاء سے ہوئی تھی… بس صوفیاء نے اپنی بات کو پبلک نہیں کیا، مرزا نے پبلک کر دیا… اور مخالفت کے ردعمل میں پھر وہ کچھ آگے چلے گئے!”
٭
مرزا کےلیے یہ ساری تاویلیں دے کر آپ اتنی فراخ دلی دکھا رہے ہیں… جس نے بہرحال آپ ہی کے کہنے کےمطابق صوفیاء سے زیادہ آگے بڑھ کر خطا عظیم کی… تو سوال یہ ہے کہ یہ فراخ دلی آپ نے کبھی صوفیاء کے لیے کیوں نہ دکھائی؟… جب کہ آپ کے پورے ایک گھنٹے کے بیان سے ( جس کے بارے میں تفصیلی پوسٹ ان شاء اللہ اگلی ہو گی) یہ ثابت ہوتا ہے کہ صوفیاء کے تین گروہ میں سے ایک گروہ نے ہی ایسی باتیں کہیں جن پر اعتراض ہوا اور ہو سکتا ہے!… لیکن آپ نے سب ہی کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا؟
اتنا واضح تضاد کیوں؟
یہ ہمارا غامدی صاحب سے سوال ہے؟

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…